khola Khalid novels

Hi, Bookworms & Novel lovers! We are here to provide you with a healthy & balanced entertaining content under the mindful purpose of proliferating positivity & making this world a better place to live.

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

 #رمضان_کی_تیاری1


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ! 


تو جیسا کہ ہم سبھی فضاؤں میں رمضان المبارک کی آمد کے بلند ہوتے غلغلے سن رہے ہیں تو سوال یہ ہے کہ کیا اس مہمان کے شایان شان استقبال کیلئے ہم نے کمر کس لی ہے؟ 

ہاں ہمارے فریج بھرنے لگے ہیں ما شاء اللہ۔ گھروں کی تفصیلی صفائیاں ہو رہی ہیں۔ جلدی جلدی سارے کام نمٹانے کی کوششیں ہماری امہات کی طرف سے جاری ہیں۔ ایک رونق سی لگی ہے ہر طرف ما شاء اللہ کہ ایک خاص مہمان تشریف لا رہا ہے۔ 

لیکن جو سب سے اہم اور اصل تیاریاں ہیں اس ماہ مبارک کے حوالے سے انکی طرف سے اکثریت -افسوس کے ساتھ- غافل ہے۔ اور سب سے زیادہ غفلت نوجوانوں کی طرف سے برتی جا رہی ہے جنکے لئے رمضان سب سے زیادہ سنہری موقع ہوتا ہے اپنی عمر کے اس حصے کا فائدہ اٹھانے کے لحاظ سے۔ 

اب دیکھیں نا۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ قیامت کے دن بندے کے قدم اسکی جگہ سے ہل بھی نہ سکیں گے جب تک اس سے 5 باتوں کا سوال نہ ہو جائے اور وہ انکے درست جواب نہ دے دے۔ ان میں سے ایک سوال یہ ہوگا کہ "جوانی" کہاں خرچ کی۔ غور کریں، اللہ یہ نہیں پوچھیں گے کہ بڑھاپا کہاں خرچ کیا؟ ادھیڑ عمری کہاں بتائی۔ بلکہ جوانی کا سوال ہوگا۔ 

آپ کیا کہیں گے؟؟ نیٹ فلکس؟ ٹک ٹاک؟ ٹی وی؟ واٹس ایپ؟ ڈاکیومنٹریز؟ گانے؟ کہانیوں کی کتابیں؟؟ ۔۔۔۔۔ یہ ہیں آپ کو جنت میں لے جانے والے سوال کے جواب؟؟؟ ۔۔۔۔ تو کیا یہ آپ کو جنت میں لے جائیں گے، یا کیا ان سے آپ پاسنگ مارکس ہی حاصل کر سکیں گے؟؟ ۔۔۔۔۔۔ ذرا سوچیں۔ خود پر اتنا ظلم کیوں؟؟ کس پر تکیہ کئے بیٹھیں ہیں؟؟ قیامت کا دن وہ ہے جب باپ بیٹے کو بھول جائے گا۔ بیٹی ماں کو پہنچاننے سے انکار کردے گی۔ جگری دوست اجنبی بن جائیں گے۔ ہر کوئی نفسی نفسی پکارتا اپنی نجات کیلئے بھاگ دوڑ کر رہا ہوگا لیکن افسوس کہ اس دن کوئی بھاگ دوڑ فائدہ نہیں دے گی! 

ہم سال کے پورے گیارہ مہینے یہی سب کچھ کرتے ہیں۔ اپنے نفس کو قابو نہیں کر پاتے اور اپنی آخرت کا نقصان کر بیٹھتے ہیں۔ تو ہمیں رمضان کا ایک مہینہ تو اپنی آخرت کیلئے وقف کر دینا چاہئے نا۔ ہم ہرگز بھی اس مبارک ماہ کے مستحق نہیں۔ یہ محض الله کا امت پر فضل ہے۔ تو کتنی محرومی کی بات ہے کہ اللہ اپنے تک آنے کے سب دروازے کھول دے۔ آپ کی سہولت کیلئے آپ کے دشمن اعظم تک کو بیڑیاں پہنا کر باپند سلاسل کر دے۔ آپ کو نیکی کی طرف بلانے والے دواعی بکثرت ملیں اور پھر بھی آپ اپنے ہاتھ میں تھامے چند انچ کے فتنے کے بلاوے پر لبیک کہہ کر گناہوں میں مگن ہو جائیں تو کیا فائدہ؟؟ 

یقین جانیں اللہ کو آپ کی عبادت کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ روزے کی اصل روح سے بے بہرہ رہتے ہیں تو اللہ کو آپ کے بھوکے پیاسے رہنے سے غرض نہیں ہے۔ اسلئے اس رمضان عہد کریں کہ جیسے ہم اللہ کیلئے رمضان میں اپنے جسم کو بھوکا رکھ سکتے ہیں ویسے ہی اس سال اپنا پورا زور لگا کر ان شاء الله ہم گناہوں سے بھی روزہ رکھنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ 

ڈرامے تو ہرگز نہیں دیکھنے!! یہ جو خاص طور پر رمضان کیلئے ڈرامے بنتے ہیں آپ سے اس مہینے کی روحانیت چھیننے کیلئے شیطان کا وار ہوتے ہیں۔ وہ خود تو قید میں چلا جاتا ہے لیکن بیک اپ پلان کے طور پر اپنے یہ چیلے آپ کو بھٹکانے کو پوری تیاری کے ساتھ چھوڑ جاتا ہے۔ ہم خود کو بہلا لیتے ہیں کہ آدھے پون گھنٹے کے ڈرامے سے کچھ نہیں ہوتا۔ انسان کا موڈ فریش ہو جاتا ہے۔ لیکن یہ دنیا کا عارضی موڈ فریش ہونا حشر میں آپ کے موڈ کو جتنا اپ سیٹ کر سکتا ہے اسکے بارے میں سوچا ہے کبھی؟؟؟ اسلئے اس رمضان نو ڈرامے!!! آپ کو اتنے ہی محبوب ہیں وہ کہ آپ کوئی ڈرامہ مس نہیں کر سکتے تو آپ رمضان کے بعد یوٹیوب پر دیکھ لے گا۔ (و العیاذ باللہ، اور اللہ کرے رمضان میں چھوڑنے کی برکت سے اللہ دل سے محبت ہی نکال دے اور دائمی چھڑا کر کوئی بہتر متبادل عطا کردے ان شاء اللہ) لیکن رمضان میں سوچنا بھی نہیں ہے اوکے؟؟ گھر میں کوئی اور دیکھے تو اسے بھی روکنا ہے اور نہیں رکے تو آپ نے اس کمرے میں نہیں رہنا ٹھیک ہے نا؟؟؟ 

خود کو ٹاسک دیں کہ اس رمضان ہم نے لیلہ القدر پانی ہے ان شاء الله۔ اور اس رمضان نور ایمانی میں سے اپنا حصہ ضرور حاصل کرنا ہے۔ ان شاء الله۔ 

تو چلیں آج سے ہم اپنے لئے ایک گول سیٹ کرتے ہیں۔ پھر عید کے بعد ہم یہیں پر آ کر انہیں ڈسکس کریں گے ان شاء الله اگر آپ سب کا تعاون ہوا ساتھ تو!! نیکیوں پر تنافس ہو ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش ہو تو یہ بہترین کوشش ہے۔ اس سے ان شاء الله بہت سے ان لوگوں کی بھی ہمت بندھے گی جو بس آپ کی باتیں سن کر پڑھ کر آپ ہی آپ میں تجدید نیت و عہد کرتے رہیں گے۔ اور کیا پتہ کون کتنی ہمت کر کے کتنا فائدہ اٹھا لے۔ نیکی دیکھ کر نیکی کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔ نیکیوں کو ڈسکس کرنے سے، انہیں پھیلانے سے ہم خیر پر تعاون کرنے والے بن جاتے ہیں۔ تو پھر اس رمضان ہم اللہ کے اس حکم کو پورا کرتے ہیں۔ 

"وَ تَعَاوَنوا عَلی البِرِّ و التقوی وَ لا تَعَاوَنوا عَلی الاِثْمِ وَ العُدْوَانِ۔ وَ اتَّقُوا اللهَ اِنَّ شَدِیدُ العِقَابِ (المائدہ: 2) 

ترجمہ: اور نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو، اور گناہ اور ظلم کے کاموں پر مدد نہ کرو۔ اور اللہ سے ڈرو۔ بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔ 

دیکھیں یہاں اللہ اپنی سزا سے خود ڈرا رہا ہے۔ تو ہمیں کتنا ڈرنا چاہئے نا؟؟ ہم وہ لوگ نہیں ہیں جو بنا خوف کے نفس کی ترغیب سے خود کو روک سکیں۔ اگر ہم ایمان کے اس درجے کو نہیں پہنچے کہ محض اللہ کی محبت میں غلط کاموں سے رک جائیں تو ہمیں خود کو اس سے ڈرا کے رکھنا چاہئے۔ یہ نفس کا دھوکہ ہے کہ اللہ سے ڈر نہیں محبت ہونی چاہئے۔ پھر نہ ہم محبت کرتے ہیں نہ ہمیں اسکا خوف رہتا ہے۔ اسلئے دونوں میں سے کوئی ایک لازمی ہو۔۔

جن سے محبت ہو ان بھی تو ڈرا جاتا ہے۔ انہیں ناراض کر دینے کا خوف ہوتا ہے۔ اسلئے ڈرتے رہئیے۔ 

یہ رمضان خَاشِعِین کی طرح گزاریے۔ یعنی ڈرنے والوں کی طرح۔ اللہ کو خاشعین پسند ہیں۔ اللہ کو ڈرنے والے پسند ہیں۔ تو ہر لمحہ ڈرتے ڈرتے گزاریے۔ احتیاط کے ساتھ گزاریے۔ کہ کہیں کوئی غلط کام نہ کر بیٹھوں۔ اور نفس کے غلبے سے کوئی غلطی ہو بھی جائے تو احساس ہوتے ہی فورا توبہ کریں۔ خود سے عہد کر لیں کہ یہ رمضان ضائع نہیں کرنا ان شاء الله۔ اور آخری دس راتوں میں خوب عبادت کرنی ہے۔ بنا ریا کاری کے، فقط اخلاص اور للہیت کے ساتھ۔ دس دن نہ سہی تو کم از کم طاق راتوں میں سے تو کوئی رات ضائع نہیں کرنی۔ 

پہلا عشرہ رحمت کا ہے تو رحمت لے کر رہنی ہے۔

دوسرا عشرہ مغفرت کا ہے تو مغفرت کرا کے چھوڑنی ہے۔ 

تیسرا عشرہ جہنم سے نجات کا ہے تو اپنی اور اپنے پیاروں کی نجات اللہ سے رو رو کر ضد کر کر کے مانگ لینی ہے۔ ان شاء الله۔ (اب کوئی یہ نہ کہے کہ رمضان کے تین عشرے صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہیں۔ علم حدیث کے ماہر علما موجود ہیں۔ ہمیں ہر جگہ سنی سنائی پر اپنی علمیت کا رعب نہیں جمانا چاہئے۔ اور ضعیف ہی سہی مگر ثابت المتن حدیث سے یہ عشرے ثابت ہیں۔)  


تو جناب آج کی اتنی لمبی تقریر کے بعد (امید ہے آپ بور نہ ہوئے ہوں) عرض یہ ہے کہ رمضان کی تیاری کے سلسلے میں سب سے پہلے وائی فائی والے حضرات رمضان سے ایک دن پہلے ایک مہینہ کا واٹس ایپ موبائل ڈیٹا پر پیکج کرا لیں۔ کیونکہ موبائل سے الگ رہنے کا اگر میں کہہ دوں تو آکسیجن ماسک کے بنا آپ لوگ زندہ کیسے رہیں گے؟! 

اور وائی فائی کو کلی قطعی طور پر بند کر دیں۔ طے کر لیں کہ چاند دکھنے کے ساتھ ہی وائی فائی کا آپشن آپ کے موبائل سے ختم ہو جانا ہے۔ ایک مہینے کیلئے بالکل غائب ہو جانا ہے۔ آپ کا واٹس ایپ اور آپکا فری فیسبک ہوگا آپ کے پاس ضروری میسجز کیلئے اور تھوڑا بہت دل بہلانے کیلئے بھی۔ اور اسکا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ بدنظری سمیت بہت سارے بڑے بڑے گناہوں سے خود ہی بچ جائیں گے الگ سے کوشش نہیں کرنی پڑے گی۔ اور گناہ سے بچنے کا یہ سب سے آسان طریقہ ہے کہ خود پر اس تک جانے کے سارے راستے ہی مسدود کر دئے جائیں۔ 

آج کیلئے اتنا ہی۔ پہلے اسے ہضم کریں۔ اس پر عمل کرنے کا اپنا مائنڈ بنائیں۔ سچی نیت کریں۔ اور نفس زیادہ واویلے کرے تو اسے سمجھا دیجئے گا کہ صرف مہینے ہی کی تو بات ہے۔ صرف 30 دن۔ یوں چٹکیوں میں گزر جائیں گے۔ اور ویسے بھی یو آر دا باس!!! نفس محکوم ہے آپ کا۔ سر نہ چڑھائیں اسے۔ یاد رکھئے گا!! 

اگلا ٹاسک کل یا پرسوں ملے گا ان شاء اللہ۔ اور اسکے لئے ہو سکے تو نوٹ بک بنائیں ورنہ موبائل کے نوٹ پیڈ میں ہی ایک گوشہ مخصوص کریں۔ روز خود کو ریمائنڈ کرانا ہے تاکہ اس رمضان ہم واقعی اپنی برسوں کی پیاسی روح کو سیراب کر سکیں۔ ان شاء الله۔ تو تیار ہیں سب؟؟ میں بھی تیار ہوں ان شاء الله۔ 

اللہ تعالی عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ 

-خولہ خالد۔

Ramadan 2023 
Ramadan Mubarak 
Ramadan goals 
Holy month of Ramadan 
Revive your soul 
Spirituality 
Urdu adab 
Urdu novels 


No comments:

Post a Comment

Bottom Ad [Post Page]