ایک دعا!
آپ نے سنا ہوگا کہ ہر انسان کی زندگی میں ایک نا ایک یو ٹرن کم از کم ضرور آتا ہے۔ کسی کیلئے آج، کسی کیلئے کچھ سال بعد، کسے کیلئے اسکے گزرے کل میں آیا ہوگا، مگر اللہ اپنے سے دور بھٹکتے بندوں کو ایک یو ٹرن تو لازمی عطا کرتا ہے۔ پھر خوش نصیب ہوتے ہیں وہ جو اسکی طرف لوٹ آتے ہیں اور توبہ کر لیتے ہیں۔
لیکن اس لوٹنے میں عموما بڑی تکلیف چھپی ہوتی ہے۔ واپسی کا سفر آسان نہیں ہوتا۔ یہ یو ٹرنز اکثر کسی جھنجھوڑ کے رکھ دینے والے حادثے کی صورت آتے ہیں۔ تب جب ہر دروازہ آزما کر انسان نامراد ہوکر ٹوٹا بکھرا اپنے رب کے پاس واپس لوٹتا ہے تو پھر وہ مہربان رب اسے سنبھال لیتا ہے، سمیٹ لیتا ہے۔
تو ایک دعا اپنے لئے ضرور مانگا کریں۔ " اللھُمَّ رُدَّنِی اِلَیکَ رَدّاَ جَمِیلاً " اے اللہ مجھے خوبصورت طریقے سے واپس آپ کے پاس لوٹنے کی توفیق دے دے آمین۔
اب اس خوبصورت طریقے سے کیا مراد ہے بھلا؟!
حضرت فضیل بن عیاض رحمه الله تبع التابعین میں سے ایک بزرگ گزرے ہیں جنکے زہد و تقوی کی مثال دی جاتی تھی۔ آپ رحمه الله کے بارے میں آتا ہے کہ آپ زندگی کے ابتدائی حصے میں ایک ڈاکو تھے۔ ایک گھر میں ایسی ہی نیت سے داخل ہوئے تو وہاں کوئی شخص قرآن کی تلاوت کر رہا تھا۔ اور اس میں سورۃ الحدید کی یہ آیت پڑھ رہا تھا : کیا اب بھی ایمان والوں کیلئے وہ وقت نہیں آیا کہ انکے دل اللہ کے ذکر اور جو حق بات اس نے نازل کی ہے اسکے سامنے جھک جائیں۔(الحدید: 16) آپ رحمه الله نے جب یہ آیت سنی تو وہ ایک کمال کا لمحہ تھا جو ان پر گزرا اور انہیں صاحب کمال بنا گیا۔ انکا دل لرز کے رہ گیا اور ہدایت کے نور کیلئے کھل گیا۔ اسی لمحے اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کیا اور توبہ کرتے ہوئے پکار اٹھے کہ "بیشک وہ وقت آگیا۔" پھر انہوں نے اپنی توبہ کو سچا کر دکھایا اور سر تا پا یوں بدل گئے کہ زہد و تقوی کا اعلی نمونہ بن گئے۔ اللہ نے خوبصورتی سے انکا رخ اپنی طرف موڑ لیا۔ ما شاء الله!
سو دعا کرتے رہا کریں۔ کہ اے اللہ ہمارا رخ بھی خوبصورتی سے اپنی طرف موڑ دیجئے۔۔۔۔۔۔۔ اللَّھُمَّ رُدَّنِی اِلَیکَ رَدّاَ جَمِیلاً۔ آمین۔
~خولہ خالد
No comments:
Post a Comment