بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
#اسماء_الحسنی_سیریز
#از_خولہ_خالد
قسط 6
الاسم: المؤمن
اللہ تعالی کے خوبصورت ناموں میں سے چھٹا نام ہے المؤمن۔ ہم میں سے کسی کیلئے بھی یہ لفظ اجنبی نہیں ہوگا۔ لیکن ذہنوں میں یہ سوال ضرور پیدا ہوگا کہ مومن ایمان لانے والے بندوں کیلئے بھی۔ اور مومن ہی اس ذات کیلئے بھی جس پر ایمان لایا جا رہا ہے؟ ایسے کیسے؟! آئیے دیکھتے ہیں کیسے۔۔۔۔
مؤمن کے روٹ ورڈز ہمیشہ کی طرح تین ہیں، (( أ م ن ))۔ انہی سے امن و امان نکلا ہے۔ انہی سے امانت نکلا ہے۔ انہی سے ایمان بنتا ہے۔ انہی سے مأمون (محفوظ) بنتا ہے۔ اور انہی سے نکلا ہے مؤمن!
اللہ تعالی نے قرآن میں کئی مرتبہ آسمانی کتابوں پر ایمان لانے والے کو "مؤمن" کہہ کر پکارا ہے۔ مؤمن کا مطلب وہ شخص جو ایمان لے آئے۔ تصدیق کر دے۔ کسی چیز کو سچا مان لے۔ ایمان ایک بنیادی درجہ ہے۔ اسلام اس سے اگلا مرحلہ ہوتا ہے۔ گویا یوں کہہ لیں کہ ہر مسلمان مومن ہوتا ہے۔ مگر ہر مومن مسلمان نہیں ہوتا۔ اسلام کا مطلب ہے کہ جس چیز کو دل سے سچا مانا ہے۔ اس پر ایمان لایا گیا ہے۔ اسے عملا بھی پورے کا پورا اپنا لیا جائے۔ اس کے آگے سر تسلیم خم کر دیا جائے۔ اسکی پناہ میں آ کر خود کو مکمل سکون کے ساتھ اسکے دھارے پر چھوڑ دیا جائے۔ اور اسلام سلام سے نکلا ہے۔ جسے ہم نے پچھلی قسط میں تفصیل سے ڈسکس کر لیا ہے، الحمد للہ۔ (یہاں ٹھہر کر ذرا جائزہ لے لیں کہ ہم کتنے فیصد مسلمان ہیں۔ آدھے پونے ہیں یا محض مؤمن؟)
المؤمن کے معانی:
1- یہی مؤمن جب اللہ تعالیٰ نے اپنے لئے استعمال کیا تو اسکا مفہوم بالکل بدل جاتا ہے۔ اللہ تعالی مؤمن ہیں۔ وہ خود سب سے پہلے اس بات پر گواہ ہیں کہ انکے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔
2- پھر جو معانی مؤمن میں پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک کا مطلب ہے وہ ذات جو تمام یقین کا منبع ہے۔ میں اور آپ اور جتنے لوگ خدا کے وجود پر ایمان لا چکے ہیں اس ایمان کی اکلوتی سورس اللہ المؤمن ہے! اسپیشل محسوس نہیں ہو رہا آپ کو اپنا آپ؟ اللہ تعالی نے اپنی ایک خاص صفت میں سے آپ کو بنا مانگے عطا کر دیا۔ سبحان اللہ۔ یہ چھوٹی بات ہے؟
3- مؤمن کا تیسرا مطلب ہے منصف۔ انصاف دینے والا۔ انصاف سے کام لینے والا۔ آخرت میں امان دینے والا۔ سیکیورٹی فراہم کرنے والا۔ اللہ تعالی نے ہر مخلوق کو نا انصافی سے پہلے ہی امان عطا کر دی ہے۔
آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ اللہ تعالی نے تمام مخلوقات کو یہ سیکورٹی قرآن میں جگہ جگہ دی ہے کہ اللہ تعالیٰ بندوں میں انصاف کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں۔ اور روز حشر کسی کے ساتھ معمولی سی بھی زیادتی نہیں ہوگی۔ "تو جو کوئی ذرہ بھر بھی بھلائی کرے گا وہ اسے دیکھ لے گا۔ اور جو کوئی ذرہ برابر بھی برائی کرے گا وہ اسے دیکھ لے گا۔" (القرآن)
حدیث پاک میں ارشاد ہے: عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعاً: « لَتُؤَدُّنَّ الحقوق إلى أهلها يوم القيامة، حتى يُقادَ للشاة الجَلْحَاءِ من الشاة القَرْنَاءِ » [رواه مسلم]
ترجمہ: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "تمہیں روزِ قیامت حق والوں کے حق ضرور ادا کرنے ہوں گے حتی کہ بغیر سینگ والی بکری کو سینگ والی بکری سے بدلہ دلوایا جائے گا۔"
اسے سینگ عطا کر دیے جائیں گے کہ وہ اپنا بدلہ لے لے۔ پھر اسکے بعد ان دونوں کو مٹی کر دیا جائے گا (کیونکہ جنت جن و انس کیلئے ہے)۔ تو یہ ہے اللہ کا انصاف!
4- المؤمن کا ایک اور معنی ہے، امن و امان فراہم کرنے والا۔ پچھلے دنوں ایک ڈاکیومنٹری نظر سے گزری کہ ایک ہرنی کا نومولد بچہ ہے جو ابھی چلنے کے قابل بھی نہیں ہے۔ ہرنی اسکا ننھا پیٹ بھرنے کو بیٹھی ہے کہ پیچھے سے ایک بھوکی شیرنی شکار کی تلاش میں اچانک اس پر جھپٹ پڑتی ہے۔ ہرنی اپنے بچاؤ کی خاطر نوزائیدہ بچے کو وہیں چھوڑ کر بھاگ کھڑی ہوتی ہے۔ آپ یقین کریں گے آگے کیا ہوا؟!
اس بھوکی شیرنی نے اس نازک سے بچے کو دیکھا جسکی آنکھیں بھی ابھی پوری طرح نہیں کھلی تھیں۔ پھر آس پاس دیکھا تو اسکی ماں کا دور دور تک پتہ نہیں تھا۔ وہ کچھ دیر منتظر کھڑی رہی کہ اگر اس بچے کو وہاں یونہی چھوڑ دیتی تو وہ معصوم کسی دوسرے جانور کا نوالہ بن جاتا۔ پھر اس نے اسکو اپنے جبڑے میں احتیاط سے اٹھایا اور اپنے ساتھ لے گئی۔ اسکی حفاظت کی۔ اسکو کھلایا پلایا۔ یہاں تک کہ وہ بچہ بڑا ہو گیا۔ اور وہ اسکے ساتھ یوں کھیلتا تھا جیسے وہ اسکی ماں ہو۔ اور وہ بالکل ماں ہی کی طرح اسکی حفاظت کرتی تھی۔۔۔۔۔ آپ بتائیں کس نے اس ہرن کے بچے کو اس بھوکی شیرنی کا شکار بننے سے بچایا؟ کس نے عین لمحے میں اس شکاری جانور کے دل میں اپنے شکار کیلئے رحم پیدا کر دیا؟ کس نے اسے اپنی بھوک کو پس پشت ڈال کر ایک معصوم ہرن کے بچے کی بھوک کا انتظام کرنے میں لگا دیا؟! بلاشبہ اللہ نے جو المؤمن ہے! امان دینے والا ہے۔ کیا جو شکاری کے پنجوں سے ایک بے بس ہرن کو بچا سکتا ہے، جو موسی علیہ السلام کو انکے دشمن اول فرعون کے اپنے محل میں عیش و عشرت کے ساتھ پال پوس کر جوان کر سکتا ہے بھلا وہ آپ کو حاسدین، نقادوں، دشمنوں اور برا چاہنے والوں کے بیچ تنہا چھوڑ دے گا؟ کبھی نہیں! آپ ایمان تو رکھیں مومن پر!
5- اللہ تعالی نے یقین دلایا ہے کہ وہ بندوں سے کیا گیا اپنا ایک ایک وعدہ پورا کرے گا۔ کیونکہ وہ المؤمن ہے۔ جسکے پاس چیزیں محفوظ رہتی ہیں۔ وعدے کیسے محفوظ نہیں رہیں گے؟! وہ تو سب امانتوں کا بہترین رکھوالا ہے۔ اس کے ساتھ سودا کر کے کوئی کبھی محروم رہ ہی نہیں سکتا۔ کیونکہ اگر ہم اپنی کوئی چیز اسکے پاس رکھوائیں گے تو وہ بہترین محافظ ہے۔ بہترین سیکورٹی مہیا کرنے والا ہے۔ ہم کسی کو رخصت کرتے وقت کہتے ہیں نا: فی امان اللہ! کبھی غور کیا ہے کیوں کہتے ہیں؟ ہم اپنے پیاروں کو اللہ المؤمن کی امان میں دے رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ وہ واحد ہے جو ہر قسم کی امان دے سکتا ہے۔ جسمانی، روحانی، ذہنی، قلبی، جو آپ مانگیں!
اگر آپ اپنا کوئی ضروری کام نماز کیلئے موخر کر دیتے ہیں، اگر آپ اپنے اسائنمنٹ یا دعا کے دوران والد یا والدہ کی پکار پر اپنا نفس مار کر اٹھ جاتے ہیں، اگر آپ فجر میں اپنی نیند قربان کر کے بیدار ہوتے ہیں اور نفس قربان کر کے (مرد) مسجد یا (خواتین) مصلی پر جاتے ہیں، اگر آپ بھوک پیاس روک کر، ہلکی پھلکی بیماریوں میں دیندار معالج کی ہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے روزے رکھتے ہیں، اگر آپ تھکن کے باجود تراویح میں خود کو تھکا رہے ہیں، اگر موبائل اسکرولنگ کے دوران آپ کے سامنے فحش یا ہیجان انگیز یا کسی بھی طرح کا نامناسب یا غیر شرعی مواد کھل جائے تو آپ اسے اللہ کیلئے بند کر دیتے ہیں اور نفس و شیطان کے وار سے خود کو بچا لیتے ہیں، اگر کسی کی سخت بات لڑنے جھگڑنے اور دل میں رکھنے کے بجائے مسکرا کر نظر انداز کر دیتے ہیں تو یہ سب کا سب المؤمن کے یہاں محفوظ ہو رہا ہے۔
آپ چاہے اسکے لئے اپنا وقت قربان کریں یا نفس وہ سب کو نوٹ کر رہا ہے کیونکہ وہ المؤمن ہے۔ اسکے یہاں چھوٹے سے چھوٹا عمل بھی رائیگاں نہیں جاتا۔ وہ اسے حفاظت سے رکھتا ہے۔ اسی لئے تو حضور ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو چھوٹے چھوٹے گناہوں سے خصوصا بچنے کی تلقین فرمائی۔ کہ بڑے گناہوں سے تو انسان بچنے کی کوشش کر ہی لیتا ہے۔ لیکن چونکہ اللہ المؤمن ہے جو چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی سنبھال لیتا ہے لہذا وہ گناہ جنہیں ہم گناہ سمجھے بغیر کر رہے ہوتے ہیں اللہ کے یہاں وہ بھی گنے جا رہے ہیں۔ کیونکہ اللہ کے یہاں چھوٹا بڑا کوئی عمل اچھا ہو یا برا رائیگاں نہیں جاتا۔ وہ سب کی حفاظت کرتا ہے اور سب کا پورا پورا بدلہ دے گا۔ وہ اپنا ہر وعدہ پورا کرے گا!
وہ تو "المؤمن" ہے۔ لیکن کیا ہم بھی صحیح معنوں میں کما حقہ "مؤمن" ہیں؟؟؟
اب سوچنا یہ ہے کہ جنکا رب المؤمن ہے انکی زندگیوں میں اسکا کیا اثر پڑنا چاہئے؟
تو المؤمن کا ہم سے تقاضا یہ ہے کہ ہم بھی اپنی روز مرہ کی زندگی میں سب سے پہلے ایمان والے بنیں۔ سچے دل سے اس پر ایمان لائیں جیسا کہ ایمان لانے کا حق ہے۔ اور دوسرے نمبر پر ہمیں چاہیے کہ ہم امانتوں کے نگہبان بنیں۔ کسی نے آپ کے پاس مال رکھوایا وہ امانت ہے۔ راز رکھوایا وہ امانت ہے۔ آپ کسی مجلس میں بیٹھے تو اسکی باتیں امانت ہیں۔ الا یہ کہ خیر کی مجلس ہو۔ نیکی کی تلقین کو برائی سے روکا جا رہا ہو، علم کی مجلس ہو تو اسکی باتیں عام کریں۔ لیکن عمومی مجالس کیلئے حضور اکرم ﷺ نے فرمایا "المجالس بالامانۃ" مجلسیں امانت ہوتی ہیں۔
یہ جو ہم خاندان والوں کے یہاں دعوتوں میں جاتے ہیں۔ پھر جو شریک نہ ہو یا جو شریک ہوا ہو اسکے ساتھ مل کر بعد میں گوسپنگ کرتے ہیں، فلاں نے ایسا کہا، فلاں نے یوں کیا، یہ ہم خیانت کر رہے ہوتے ہیں! اور خیانت منافق کی نشانی ہے۔ اور ایمان اور نفاق کبھی ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے! و العیاذ باللہ۔
کسی کی کوئی بات اتفاق سے پتہ چل گئی تو وہ امانت ہے۔ آپ کو آپ کی ذمہ داری پر کوئی کام ملا جسے آپ نے قبول کر لیا وہ امانت ہے۔ کلاس میں امتحان چل رہا ہے یا ٹیسٹ چل رہا ہے تو وہ امانت ہے! اگر ٹیچر ہے تو اسکے لئے بھی امانت ہے کہ وہ نہ چیٹنگ کروائے نہ کرنے دے۔ اور اسٹوڈنٹ ہے تو اسکے لئے بھی امانت ہے نہ چیٹنگ کرے نہ اپنے پرچے سے کسی اور کو کرنے دے۔ چند نمبروں سے آپ پاس تو ہو جائیں گے لیکن اللہ المؤمن کے یہاں منافق درج ہو جائیں گے۔ بولیں منظور ہے؟
آپ نے کسی سے کسی جگہ ایک مخصوص وقت پر ملنے کا وعدہ کیا تو یہ بھی آپ عائد ہے۔ کسی کو بے جا انتظار کرانا، اپنے وعدوں کا پاس نہ رکھنا یہ سب منافق کی نشانیاں ہیں۔
اسکے علاوہ المؤمن کا ہم سے یہ بھی تقاضا ہے کہ ہم انصاف کرنے والے بنیں۔ شخصی جھکاؤ کی بنا پر ناجائز سپورٹ نہ کریں۔ شوہر ہیں تو بیوی اور ماں کے درمیان نا انصافی نہ کریں نہ کرنے دیں۔ والدین ہیں تو اولاد کے درمیان نا انصافی نہ کریں۔ استاد ہیں تو طلباء کے مابین پسند نا پسند کی بنا پر خصوصی تفریق نہ رواں رکھیں۔ دوست ہیں تو دوستوں کو ناجائز سپورٹ نہ کریں۔ رشتوں میں نہ جائز معاملات کو سپورٹ نہ کریں۔ غرض زندگی کے ہر مرحلے پر انصاف سے کام لیں۔ کیونکہ آپ المؤمن کے بندے ہیں۔
اور اگر آپ کسی کو امان مہیا کر سکتے ہیں تو ضرور لوگوں کی ڈھال بنیں۔ کسی کا دل بے چین ہے اور آپ کے چند پیارے لفظوں سے اسے ڈھارس مل سکتی ہے تو تھوڑا وقت نکال کر وہ لفظ ضرور اسکی نذر کریں۔ کوئی پرندہ یا جانور تپتی دھوپ میں پیاس سے بے حال نظر آئے تو پانی کی صورت ضرور اسے امان کا احساس دلائیں۔ کوئی بھوکا ہو تو بقدر استطاعت ضرور اسکی بھوک کو مٹائیں۔ کوئی خوفزدہ ہو، بے یقین ہو تو اسے حوصلہ و یقین کی ڈور تھمائیں۔ کیونکہ آپ المؤمن کے بندے ہیں۔ اور المؤمن کے بندوں کو ایسا ہی ہونا چاہیے۔ سراپا امان!
آج آپ زمین والوں کیلئے مؤمن کے تقاضوں کو پورا کریں تو آسمان والا آپ کو آپ کے حق میں اپنا المؤمن ہونا کھلی آنکھوں دکھائے گا۔ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ ساری بات تو بس ایمان اور اسکے تقاضوں کو اپنانے کی ہے!
اسکا ایک اور تقاضا بھی ہے۔ اور وہ یہ کہ اللہ اور واحد اللہ ہی کی ذات ہمارے یقین کا محور بن جائے۔ اللہ نے بتا دیا کہ وہ المؤمن ہے۔ گویا تمام تر بھروسے کے لائق اکلوتی اسی کی ذات ہے۔ تو پھر کیا وجہ ہے کہ بوقت ضرورت ہم امید بھری نظروں سے پہلے ارد گرد والوں کو دیکھتے ہیں اور مایوس ہو جانے کے رد خدا ہمیں سب سے آخر میں یاد آتا ہے؟ جبکہ وہ تو ہمیں سب سے پہلے یاد آنا چاہئے۔
اپنے معاملات کیلئے اللہ "المؤمن" پر بھروسہ کرنا سیکھیے۔ وہ اکلوتا آپ کے سب بگڑے کام سنوار سکتا ہے۔ آپ بھروسہ کرنے والے تو بنیں۔ یقین کریں اور اس یقین کو اپنی جڑوں میں پیوست کر لیں کہ آپ کے ہر طرح کے بھروسے کے لائق سب سے پہلے ایک ذات ہے۔ جس پر آپ اندھا اعتماد کر سکتے ہیں اور آپ کبھی مایوس نہیں ہوں گے اگر آپ اس پر اور اسکی پلاننگ پر یقین رکھنے والے بن جائیں۔ مایوس وہ ہوتے ہیں جو اللہ پر اس شرط کے ساتھ بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ معاملات کو انکی سوچ کے مطابق ہینڈل کرے۔ البتہ وہ لوگ جو اللہ کی پلاننگ پر بھروسہ رکھتے ہیں اگر وہ کسی ابلتے ہوئے آتش فشاں کے دہانے پر بھی کھڑے ہو جائیں تو وہ اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ کیونکہ وہ المؤمن کو جان چکے ہوتے ہیں۔ اور ایمان کا یہی درجہ تو مطلوب ہے! اللہ ہمیں ایمان لانے اور اسکا حق ادا کرنے والوں میں بعافیت شامل کر دے اور ہمیں اپنی پناہ میں رکھ لے شیاطین، نفس اور تمام دشمنوں سے شر سے، آمین ثم آمین۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔
-خولہ خالد
Allah
Asma ul husna
Al-mumin
Al-momin
İslam
Islam
Inspiration
Meaning of Allah
The names of Allah
Series
Allah quotes
Islamic quotes
Quran
Learning
Best tips
No comments:
Post a Comment